lirik.web.id
a b c d e f g h i j k l m n o p q r s t u v w x y z 0 1 2 3 4 5 6 7 8 9 #

lirik lagu muhammad samie - maikada 2 (maikhana chahiye)

Loading...

[verse 1]
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیے
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیے
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیے
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیے
بس اک نگاہِ مزشدِ
بس اک نگاہِ مزشدِ میخانہ چاہیے
میخانہ چاہیے ہمیں
میخانہ چاہیے
میخانہ چاہیے ہمیں
میخانہ چاہیے

[verse 2]
یہ میکدہ ہے شیخِ حرم اپنی راہ لے
یہ میکدہ ہے شیخِ حرم اپنی راہ لے
کم ظرف کو ادھر
کم ظرف کو ادھر کبھی آنا نہ چاہیے
کم ظرف کو ادھر کبھی آنا نہ چاہیے
سمجھ میں جس کو آتا ہے مقامِ رند و پیمانہ
وہی تو سدقِ دل سے شیخ جی آتا ہے میخانہ
کم ظرف کو ادھر کبھی آنا نہ چاہیے
میخانہ چاہیے ہمیں
میخانہ چاہیے
(یہاں کم نظر کا گزر نہیں یہاں اہلِ ظرف کا کام ہے)

[verse 3]
پینی ہے پیجیے مگر اتنا دھیان رہے
پینی ہے پیجیے مگر اتنا دھیان رہے
پینے کے بعد ہوش میں آنا نہ چاہیے
پینے کے بعد ہوش میں آنا نہ چاہیے
محوِ تسبیح ہی تو سب ہیں مگر ادراک کہاں
زندگی خود ہی عبادت ہے مگر ہوش نہیں
کہہ گئ کان میں آ کر تیرے دامن کی ہوا
صاحبِ ہوش وہی ہے کہ جسے ہوش نہیں، ہاں نہیں
پینے کے بعد ہوش میں آنا نہ چاہیے
[verse 4]
جس زندگی میں ساقی تیرا ذکر ہی نہ ہو
جس زندگی میں (ہاں)
جس زندگی میں ساقی تیرا ذکر ہی نہ ہو
بہتر ہے اُس حیات سے
بہتر ہے اُس حیات سے مر جانا چاہیے
بہتر ہے اُس حیات سے مر جانا چاہیے
چاہیے، مر جانا چاہیے
چاہیے، مر جانا چاہیے
ارے مرنے سے پیشتر تجھے مر جانا چاہیے
چاہیے، مر جانا چاہیے
مرتا نہیں ہے کوئی کسی کے فراق سے
یہ کہہ کے مر گیا کوئی عاشق فراق سے
چاہیے، مر جانا چاہیے
چاہیے، مر جانا چاہیے

[verse 5]
یہ آستانِ یار ہے صحنِ حرم نہیں
یہ آستانِ یار ہے صحنِ حرم نہیں
صحنِ حرم نہیں
جب رکھ دیا ہے سر
جب رکھ دیا ہے سر تو اُٹھانا نہ چاہیے
میخانہ چاہیے ہمیں
میخانہ چاہیے
میخانہ چاہیے ہمیں
میخانہ چاہیے
[bridge]
فخرِ جہاں ہے ساقیا تیرا وقار بھی
بندے بھی تجھ سے رازی ہیں پروردگار بھی
قربان تجھ پہ گردشِ لیل و نہار بھی
قبضے میں مے پرت بھی طاعت گزار بھی
فضلِ خدا سے دونوں جگہ احترام ہے
ساقی تُو میکدے میں، حرم میں ایمان ہے
اے ساقیِ میخانہ بھر دے میرا پیمانہ
گھنگھور گھٹا ہے یا اُڑتا ہوا میخانہ
برسات کی ہواِ معطر کا وستا
میخانہ کھول ساقیِ کوثر ﷺ کا واسطہ
جاتا ہے مجھ سے میرا زمانہ شباب کا
اے پیرِ موغام لا میرا شیشہ شراب کا

[verse 6]
ہر شے سے بڑ کے طاہر و اطہر ہو وہ شراب
مصلِ گُلِ بہشتِ معطر ہو وہ شراب
مقبولِ بارگاہِ پیامبر ﷺ ہو وہ شراب
مدعا جس کا خالقِ اکبر ہو وہ شراب
جس کا کہیں نشان نہ ہو دنیاِ زشت میں
یہ تیرے میکدے میں ملے یا بہشت میں

[verse 7]
ساقی ہیں جس کے شاہِ ولایت وہی شراب
جو اہلِ بیت کی ہے محبت وہی شراب
اُس خاس مے کا جام جو مشہورِ عام ہے
جس کو پیے بغیر عبادت حرام ہے
اتنی سی آرزو ہے شہنشاہِ کربلہ
لو کر دیا بیان سرِعام و برمالا
[outro]
سرِعام و برمالا
سرِعام و برمالا


Lirik lagu lainnya:

LIRIK YANG LAGI HITS MINGGU INI

Loading...